حیات رائیگاں ہے اور میں ہوں
حیات رائیگاں ہے اور میں ہوں
یہ وقت امتحاں ہے اور میں ہوں
مری تنہائی کا عالم نہ پوچھو
خیال دوستاں ہے اور میں ہوں
لبوں پر مہر خاموشی ہے لیکن
نگاہوں کی زباں ہے اور میں ہوں
مری تقدیر مجھ سے بد گماں ہے
نصیب دشمناں ہے اور میں ہوں
جگر میں سوز ہے اور دل میں میرے
مرا درد نہاں ہے اور میں ہوں
گریباں چاک لٹ الجھی ہوئی ہیں
بڑا دل کش سماں ہے اور میں ہوں
فلک والے مجھے پہچانتے ہیں
یہ میری کہکشاں ہے اور میں ہوں
- کتاب : Tabshii.n (Pg. 72)
- Author : Aqeel ahmed
- مطبع : Anjum Siddique (1994)
- اشاعت : 1994
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.