ہو لینے دو بارش ہم بھی رو لیں گے
ہو لینے دو بارش ہم بھی رو لیں گے
دل میں ہیں کچھ زخم پرانے دھو لیں گے
میرا اس بازار میں جانا ہے بے سود
میری انا کو وہ سکوں سے تولیں گے
جاتے ہیں سب اپنی اپنی ٹولی میں
اپنا کون ہے ساتھ کسی کے ہو لیں گے
اس کو شاید یاد ہماری آئے گی
ہوا چلے گی اور پرندے ڈولیں گے
سب چیخے چلائے کیا پڑتا ہے فرق
بے حس پتھر کبھی نہیں کچھ بولیں گے
خود ہی سمندر خود ہی دریا ڈر کیسا
جب چاہیں گے خود کو خود میں سمو لیں گے
دل کی دھڑکن بڑھی ہے سننے والوں کی
کس نے خبر اڑا دی ہم کچھ بولیں گے
- کتاب : Muhaz Par mein (Poetry) (Pg. 115)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.