ہونٹوں کے صحیفوں پہ ہے آواز کا چہرہ
ہونٹوں کے صحیفوں پہ ہے آواز کا چہرہ
سایہ سا نظر آتا ہے ہر ساز کا چہرہ
آنکھوں کی گپھاؤں میں تڑپتی ہے خموشی
خوابوں کی دھنک ہے مرے ہم راز کا چہرہ
میں وقت کے کہرام میں کھو جاؤں تو کیا غم
ڈھونڈے گا زمانہ مری آواز کا چہرہ
سورج کے بدن سے نکل آئے ہیں ستارے
انجام میں بیدار ہے آغاز کا چہرہ
پلکیں ہیں کہ سرگوشی میں خوشبو کا سفر ہے
آنکھوں کی خموشی ہے کہ آواز کا چہرہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.