ابتدا ہوں کہ انتہا ہوں میں
ابتدا ہوں کہ انتہا ہوں میں
عمر بھر سوچتا رہا ہوں میں
لفظ و معنی سے ماورا ہوں میں
ایک خاموش التجا ہوں میں
دل میں کوئی خوشی نہیں لیکن
عادتاً مسکرا رہا ہوں میں
ناتواں ہو کے عدل چاہتا ہوں
واقعی قابل سزا ہوں میں
دیکھ کر رنگ بزم عالم کا
نقش دیوار بن گیا ہوں میں
صبح کے انتظار میں رفعتؔ
رات بھر سوچتا رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.