اک پل میں کیا کچھ بدل گیا جب بے خبروں کو خبر ہوئی
اک پل میں کیا کچھ بدل گیا جب بے خبروں کو خبر ہوئی
میں تنہائی میں چھپا رہا جب مجھ پر اس کی نظر ہوئی
اک چاند چمک کر چلا گیا پھر کتنی گھڑیاں گزر گئیں
مجھ کو تو کچھ بھی خبر نہ تھی کب رات ہوئی کب سحر ہوئی
تھی حسن کی چھب اک عجب ادا جب پھول سا چہرہ مہک اٹھا
وہ منظر مجھ کو جچا بہت پھر عمر اسی میں بسر ہوئی
آنا بھی تیرا غضب ہوا اس شہر کا منظر بدل گیا
بھونچال سا آیا گلی گلی ہر چیز ادھر سے ادھر ہوئی
یہ روگ لگا ہے عجب ہمیں جو جان بھی لے کر ٹلا نہیں
ہر ایک دوا بے اثر گئی ہر ایک دعا بے اثر ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.