Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کا نہیں ہے غم کوئی، جاں سے اگر گزر گئے

حزیں لدھیانوی

اس کا نہیں ہے غم کوئی، جاں سے اگر گزر گئے

حزیں لدھیانوی

MORE BYحزیں لدھیانوی

    اس کا نہیں ہے غم کوئی، جاں سے اگر گزر گئے

    دکھ کی اندھیری رات میں ہم بھی چراغ دھر گئے

    شان و شکوہ کیا ہوئے، قیصر و جم کدھر گئے

    تخت الٹ الٹ گئے، تاج بکھر بکھر گئے

    فکر معاش نے سبھی جذبوں کو سرد کر دیا

    سڑکوں پہ دن گزر گیا ہو کے نڈھال گھر گئے

    لپٹے رہے تمام رات پھول کی پتیوں کے ساتھ

    دھوپ پڑی جو پھول پر قطرے فرار کر گئے

    تندیٔ سیل وقت میں یہ بھی ہے کوئی زندگی

    صبح ہوئی تو جی اٹھے، رات ہوئی تو مر گئے

    گرد سفر میں کھو گئے، ایسے ہزاروں راہرو

    راہ میں جو ٹھہر گئے، آندھیوں سے جو ڈر گئے

    پھر بھی کسی رئیس کے دل کی طرح ہے چشم تنگ

    آپ پھرے ہیں ملک ملک آپ نگر نگر گئے

    کھل کے رہیں گے دیکھنا چار سو روشنی کے پھول

    رات کے دشت کی طرف نقش گر سحر گئے

    خاک میں تیری مل گئی فیضؔ کے جسم کی ضیا

    اب تو دیار مہوشاں قرض تمام اتر گئے

    مأخذ:

    Funoon (Monthly) (Pg. 300)

    • مصنف: Ahmad Nadeem Qasmi
      • اشاعت: Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
      • ناشر: 4 Maklood Road, Lahore
      • سن اشاعت: Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے