جب بھی برسی عذاب کی بارش
راس آئی شراب کی بارش
میں نے پوچھا کہ پیار ہے مجھ سے
اس نے کر دی گلاب کی بارش
میں نے تو اک سوال پوچھا تھا
اس نے کر دی جواب کی بارش
حسن والوں کے واسطے کر دے
اے خدا تو حجاب کی بارش
شاعری پر یقیں ہے برسے گی
ایک دن تو خطاب کی بارش
میں نے اک جام اور مانگا تھا
اس نے کر دی حساب کی بارش
دیر تک ساتھ بھیگے ہم اس کے
ہم نے یوں کامیاب کی بارش
پیار سے روک دی احدؔ میں نے
آج اس کے عتاب کی بارش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.