جہاں سے اب گزرنا چاہتے ہیں
جہاں سے اب گزرنا چاہتے ہیں
کہ ہم جنت میں رہنا چاہتے ہیں
توجہ آپ فرمائیں اگر تو
کچھ ہم بھی عرض کرنا چاہتے ہیں
ذرا تیغ نگہ کو تیز کیجے
کہ ہم بھی کچھ تڑپنا چاہتے ہیں
چھپا رکھی جو ہے وہ جام دے دے
وہی پی کر بہکنا چاہتے ہیں
مزہ عاشق کو اس میں بھی ہے ملتا
جفائیں تیری سہنا چاہتے ہیں
ہوئے ہیں تنگ اس دنیا سے ایسے
بلا تاخیر مرنا چاہتے ہیں
ورق خوشترؔ کتاب زندگی کا
کوئی تازہ الٹنا چاہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.