Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلتے ہوئے جنگل سے گزرنا تھا ہمیں بھی

عنبر بہرائچی

جلتے ہوئے جنگل سے گزرنا تھا ہمیں بھی

عنبر بہرائچی

MORE BYعنبر بہرائچی

    جلتے ہوئے جنگل سے گزرنا تھا ہمیں بھی

    پھر برف کے صحرا میں ٹھہرنا تھا ہمیں بھی

    میعار نوازی میں کہاں اس کو سکوں تھا

    اس شوخ کی نظروں سے اترنا تھا ہمیں بھی

    جاں بخش تھا پل بھر کے لیے لمس کسی کا

    پھر کرب کے دریا میں اترنا تھا ہمیں بھی

    یاروں کی نظر ہی میں نہ تھے پنکھ ہمارے

    خود اپنی اڑانوں کو کترنا تھا ہمیں بھی

    وہ شہد میں ڈوبا ہوا لہجہ وہ تخاطب

    اخلاص کے وہ رنگ کہ ڈرنا تھا ہمیں بھی

    یاد آئے جو قدروں کے مہکتے ہوئے گلبن

    چاندی کے حصاروں سے ابھرنا تھا ہمیں بھی

    سونے کے ہنڈولے میں وہ خوش پوش مگن تھا

    موسم بھی سہانا تھا سنورنا تھا ہمیں بھی

    ہر پھول پہ اس شخص کو پتھر تھے چلانے

    اشکوں سے ہر اک برگ کو بھرنا تھا ہمیں بھی

    اس کو تھا بہت ناز خد و خال پہ عنبرؔ

    اک روز تہ خاک بکھرنا تھا ہمیں بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے