جھوٹی امید کی انگلی کو پکڑنا چھوڑو
جھوٹی امید کی انگلی کو پکڑنا چھوڑو
درد سے بات کرو درد سے لڑنا چھوڑو
جو پڑوسی ہیں وہ سب اپنے محلے کے ہیں
کام آئیں گے یہ سب ان سے جھگڑنا چھوڑو
بے سبب دیتے ہو کیوں اپنی ذہانت کا ثبوت
ہیرے موتی کو ہر اک بات میں جڑنا چھوڑو
چاند سورج کی طرح تم بھی ہو قدرت کا کھیل
جیسے ہو ویسے رہو بننا بگڑنا چھوڑو
خواب کا راز فقط رات کے سینے میں ہے
دن میں تعبیر کی تتلی کو پکڑنا چھوڑو
- کتاب : Soch Samajh (Pg. 29)
- Author : Salman Akhtar
- مطبع : Star Publishers Pvt.Ltd, N. Delhi (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.