کبھی جو آنکھوں کے آ گیا آفتاب آگے
کبھی جو آنکھوں کے آ گیا آفتاب آگے
ترے تصور میں ہم نے کر لی کتاب آگے
وہ بعد مدت ملا تو رونے کی آرزو میں
نکل کے آنکھوں سے گر پڑے چند خواب آگے
دل و نظر میں ہی اپنے خیمے لگا لئے ہیں
ہمیں خبر ہے کہ راستہ ہے خراب آگے
نظر کے حیرت کدے میں کب کا کھڑا ہوا ہوں
اک آئنے میں کھلا ہوا ہے گلاب آگے
گزرنے والا تھا رہ گزار حیات سے میں
وہ ایک لمحہ کہ آ گئے پھر جناب آگے
حسنؔ جو ماضی کا صفحہ الٹا تو آ گئے ہیں
کھجور کے پیڑ ٹیلے اور ماہتاب آگے
- کتاب : Ham Ne Bhi Mohabbat Ki Hai (Pg. 17)
- Author : Hassan Abbasi
- مطبع : Nastalique Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.