کبھی میں چپ کبھی حرف بیاں میں رہتا ہوں
کبھی میں چپ کبھی حرف بیاں میں رہتا ہوں
میں اپنے شہر کی ہر اک زباں میں رہتا ہوں
بدل لیا ہے ذرا خواب کے علاقے کو
مکاں کو چھوڑ کے اب لا مکاں میں رہتا ہوں
میں ایک حرف تسلی ہوں نرم دل کے لیے
ہمیشہ سے نگہہ مہرباں میں رہتا ہوں
مجھے زمین پہ ہر سمت در بدر کر کے
بتا رہا ہے کہ میں آسماں میں رہتا ہوں
چلو یہ مان لیا اک مہک ہوں ماضی کی
مگر یہ ہے کہ میں عصر رواں میں رہتا ہوں
نئی کہانی مجھے کیوں گوارا کرنے لگی
پرانا حرف ہوں اور داستاں میں رہتا ہوں
سبک خیال نہیں ہوں کہ تیرے ہاتھ آؤں
بہت پرے کہیں خواب گراں میں رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.