خوشبو سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
خوشبو سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
شیشہ کہیں ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
احساس محبت سے کسی گوشۂ دل میں
جب چوٹ ابھر آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
پر کیف ہوا میں جو کسی پیڑ کے نیچے
آنچل مرا لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
چھونے سے کبھی باد صبا کے مرے تن میں
اک برق سی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
سر رکھ کے جو پتھر پہ کبھی راہ الم میں
کچھ نیند سی آ جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
جب شام ملاقات پڑوسی کے مکاں سے
آواز کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
جب شانہ بھی کرنے نہ اٹھے ہاتھ ہمارا
اور زلف سنور جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
- کتاب : bu-e-saman (Pg. 39)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.