Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب بکھریں گے تو ہم کو بھی بکھرنا ہوگا

انور مینائی

خواب بکھریں گے تو ہم کو بھی بکھرنا ہوگا

انور مینائی

MORE BYانور مینائی

    خواب بکھریں گے تو ہم کو بھی بکھرنا ہوگا

    شب کی اک ایک اذیت سے گزرنا ہوگا

    وہ ہمارے ہی رگ و پے میں نہاں رہتا ہے

    اس کی تصدیق تو اک دن ہمیں کرنا ہوگا

    اپنے خاکستر تن کو لئے کوچہ کوچہ

    کیا ہواؤں کی طرح مجھ کو گزرنا ہوگا

    ہمیں احباب کی بے لوث رفاقت کے سبب

    وقت آئے گا تو بے موت بھی مرنا ہوگا

    ہوں گے صحراؤں کے سناٹے نظر کی حد میں

    کوئی وادی نہ کوئی خواب نہ جھرنا ہوگا

    آئنہ آئنہ خود ساری دشائیں ہوں گی

    عکس در عکس مگر ہم کو ابھرنا ہوگا

    چیختے خوابوں کی تعبیر یہی کہتی ہے

    ہوگی ہڑتال کہیں تو کہیں دھرنا ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : Roshni Ke Phool (Pg. 90)
    • Author : Anwar Minai
    • مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Urdu Bazar Jamia Nagar, Delhi (1986)
    • اشاعت : 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے