خواب بکھریں گے تو ہم کو بھی بکھرنا ہوگا
خواب بکھریں گے تو ہم کو بھی بکھرنا ہوگا
شب کی اک ایک اذیت سے گزرنا ہوگا
وہ ہمارے ہی رگ و پے میں نہاں رہتا ہے
اس کی تصدیق تو اک دن ہمیں کرنا ہوگا
اپنے خاکستر تن کو لئے کوچہ کوچہ
کیا ہواؤں کی طرح مجھ کو گزرنا ہوگا
ہمیں احباب کی بے لوث رفاقت کے سبب
وقت آئے گا تو بے موت بھی مرنا ہوگا
ہوں گے صحراؤں کے سناٹے نظر کی حد میں
کوئی وادی نہ کوئی خواب نہ جھرنا ہوگا
آئنہ آئنہ خود ساری دشائیں ہوں گی
عکس در عکس مگر ہم کو ابھرنا ہوگا
چیختے خوابوں کی تعبیر یہی کہتی ہے
ہوگی ہڑتال کہیں تو کہیں دھرنا ہوگا
- کتاب : Roshni Ke Phool (Pg. 90)
- Author : Anwar Minai
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Urdu Bazar Jamia Nagar, Delhi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.