کوئی موسم بھی سزاوار محبت نہیں اب
کوئی موسم بھی سزاوار محبت نہیں اب
زرد پتوں کو ہواؤں سے شکایت نہیں اب
شور ہی کرب تمنا کی علامت نہ رہے
کسی دیوار میں بھی گوش سماعت نہیں اب
جل چکے لوگ تو اب دھوپ میں ٹھنڈک آئی
تھی جو سورج کو درختوں سے عداوت نہیں اب
وہ تو پہلے بھی سبیلوں میں نہیں ہٹتی تھی
جس کے بکنے کی دکانوں پہ اجازت نہیں اب
اب تو ہر شخص میں برپا ہے خود اس کا محشر
ہے کوئی اور قیامت تو قیامت نہیں اب
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 18.04.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.