Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ حسن وفا کے دیوانے پھر عشق کی راہ میں کام آئے

نعیم صدیقی

کچھ حسن وفا کے دیوانے پھر عشق کی راہ میں کام آئے

نعیم صدیقی

MORE BYنعیم صدیقی

    کچھ حسن وفا کے دیوانے پھر عشق کی راہ میں کام آئے

    اے کاش تماشا کرنے کو خود تو بھی کنار بام آئے

    الفاظ نہ تھے آواز نہ تھی نامہ بھی نہ تھا قاصد بھی نہ تھا

    ایسے بھی کئی پیغام گئے ایسے بھی کئی پیغام آئے

    شب مے خانے کی محفل میں ارباب جفا کا ذکر چلا

    چپ سنتے رہے ہم ڈرتے رہے تیرا بھی نہ ان میں نام آئے

    ہم گرچہ فلک پرواز بھی ہیں اور تاروں کے ہم راز بھی ہیں

    صیاد پہ آیا رحم ہمیں خود شوق سے زیر دام آئے

    پھر لالہ و گل کی نگری سے اٹھلاتی ہوئی آئی ہے صبا

    اے اہل قفس چپ چاپ سنو! پھولوں کے تمہیں پیغام آئے

    یہ بات الگ ہے پاس رہا کچھ تشنہ لبی کی غیرت کا

    ہم پر بھی رہا ساقی کا کرم ہم تک بھی بہت سے جام آئے

    شب کتنی بوجھل بوجھل ہے ہم تنہا تنہا بیٹھے ہیں

    ایسے میں تمہاری یاد آئی جس طرح کوئی الہام آئے

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 115)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے