Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ نہیں ہوتا شب بھر سوچوں کا سرمایا ہوتا ہے

ازرق ادیم

کچھ نہیں ہوتا شب بھر سوچوں کا سرمایا ہوتا ہے

ازرق ادیم

MORE BYازرق ادیم

    کچھ نہیں ہوتا شب بھر سوچوں کا سرمایا ہوتا ہے

    ہم نے صحن کے اک کونے میں دیا جلایا ہوتا ہے

    شام طرب کے لمحو اس کو مت آوازیں دیا کرو

    رات نے اپنے سر پر غم کا بوجھ اٹھایا ہوتا ہے

    جلتے ہیں تو پیڑ ہی جلتے ہیں سورج کی حدت سے

    پھولوں پر تو پتوں کی ٹھنڈک کا سایا ہوتا ہے

    میں نے آج تلک نہ دیکھا پو پھٹنے کا منظر تک

    جب بھی سو کر اٹھتا ہوں تو بادل چھایا ہوتا ہے

    کس نے کہا ہے دیواروں پر سایہ کرتا ہے سورج

    دیواروں پر دیواروں کا اپنا سایا ہوتا ہے

    ان لوگوں سے پوچھے کوئی شعر کا رتبہ اور شعور

    جن لوگوں نے غزل کو اپنا خون پلایا ہوتا ہے

    شہر کے لوگ بھی شہر کے ہنگاموں میں گم ہوتے ہی ادیمؔ

    بستی والوں نے بھی کوئی روگ لگایا ہوتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : AURAAQ (Pg. 261)
    • Author : Wazir Agha, Sajjad Naqvi
    • مطبع : Auraaq Chauk, Urdu Bazar, Lahore (April, May 1982)
    • اشاعت : April, May 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے