کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے
کیا یہاں دیکھیے کیا وہاں دیکھیے
آپ ہی آپ ہیں اب جہاں دیکھیے
گھر جلا دیکھیے وہ دھواں دیکھیے
آگ پہنچی کہاں سے کہاں دیکھیے
دیکھیے تا کمر زلف کا شعبدہ
الجھنیں بن گئیں داستاں دیکھیے
مجھ کو معلوم ہے آپ معصوم ہیں
جل گیا ہوگا یوں ہی مکاں دیکھیے
بجھ گئی شمع پروانے رخصت ہوئے
لٹ گیا شوق کا کارواں دیکھیے
عشق روز ازل سے متاع یقیں
حسن ہے آج بھی بد گماں دیکھیے
آئیے میرے دل میں بھی وقت غزل
ایک دریائے آتش رواں دیکھیے
حسن کی احتیاط حسیں دیکھ کر
عشق کا التہاب گراں دیکھیے
اس تماشے کا جب آپ کو شوق ہے
ہم جلاتے ہیں اپنا مکاں دیکھیے
عصمت دل ہے اور غم کا آتش کدہ
آگ بن جائے گی گلستاں دیکھیے
اشتیاق جبیں اپنا دیکھیں گے ہم
آپ ویرانئ آستاں دیکھیے
آپ کے سامنے اور تاب سخن
خوش بیاں کتنے ہیں بے زباں دیکھیے
طور ہی کی طرح جل نہ جائے کہیں
جلوہ باری سے پہلے مکاں دیکھیے
رمز و ایما غزل کی اگر جان ہیں
آپ طرزیؔ کا حسن بیاں دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.