لفظوں کہ وسیلے سے بیاں ہونے سے پہلے
لفظوں کہ وسیلے سے بیاں ہونے سے پہلے
آسان تھا یہ کام گراں ہونے سے پہلے
تخلیق نے چھینا ہے مرا حسن بھی مجھ سے
اک راز تھا میں میرے عیاں ہونے سے پہلے
کس طرح کی بینائی تھی ان آنکھوں میں جانے
کچھ بھی نہ دکھا جن کو دھواں ہونے سے پہلے
سوچا تو بہت پر کوئی معنی نہیں نکلے
کیا میری نہیں تھی مری ہاں ہونے سے پہلے
یہ عشق تو اب آ کے مری جان ہوا ہے
ناصور جگر تھا رگ جاں ہونے سے پہلے
ہم جیسے نمازی تمہیں ڈھونڈے نہ ملیں گے
پڑھتے ہوں نمازیں جو اذاں ہونے سے پہلے
ہیں سارے فسادات زبانوں کا نتیجہ
خاموش تھا انسان زباں ہونے سے پہلے
میں سوچتا رہتا ہوں بہ ہر حال کہ کیا تھا
آنکھوں میں تری میرا جہاں ہونے سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.