لہجے کی اداسی کم ہوگی باتوں میں کھنک آ جائے گی
لہجے کی اداسی کم ہوگی باتوں میں کھنک آ جائے گی
دو روز ہمارے ساتھ رہو چہرے پہ چمک آ جائے گی
یہ چاند ستاروں کی محفل معلوم نہیں کب روشن ہو
تم پاس رہو تم ساتھ رہو جذبوں میں کسک آ جائے گی
کچھ دیر میں بادل برسیں گے کچھ دیر میں ساون جھومیں گے
تم زلف یوں ہی لہرائے رہو موسم میں سنک آ جائے گی
جب اس کی ملاحت کے قصے لکھوں گا غزل کے شعروں میں
ہر روکھے پھیکے مصرعے میں تاثیر نمک آ جائے گی
سورج کو ذرا کچھ ڈھلنے دو کچھ وقت کا دریا بہنے دو
جو دھوپ ابھی تک سر پر ہے وہ پاؤں تلک آ جائے گی
یہ سوچ کے تیرے قدموں کی کچھ خاک اڑا دی گلشن میں
ہر پھول میں تیرے چہرے کی تھوڑی سی جھلک آ جائے گی
جس بات کا مطلب خوشبو ہے ہر گاؤں کے کچے رستے پر
اس بات کا مطلب بدلے گا جب پکی سڑک آ جائے گی
یہ پیار کا دن ہے پیار کا دن اقرار کرو انجمؔ صاحب
اس دن کی ذرا سی قدر کرو جیون میں مہک آ جائے گی
- کتاب : Khamoshiyon Ka Nagma (Pg. 22)
- Author : Anjum Barabankvi
- مطبع : Educational Publishing House (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.