مہ و انجم نے قبا کی تو تمہارے لیے کی
مہ و انجم نے قبا کی تو تمہارے لیے کی
چاند چہروں پہ ردا کی تو تمہارے لیے کی
وہ بھی تھا موج میں یہ دل بھی بہکنے ہی کو تھا
اپنے ہاتھوں نے حیا کی تو تمہارے لیے کی
کوہ و صحرا میں بھٹکتے سر ساحل پھرتے
میں نے ہر گام صدا کی تو تمہارے لیے کی
دل کے اس تپتے ہوئے تند بیاباں کے بیچ
میں نے اک نہر بنا کی تو تمہارے لیے کی
مجھ سے تھا بر سر کیں ربط نہاں تم سے تھا
دل نے گر تم سے وفا کی تو تمہارے لیے کی
رات مواج تھی جب ہاتھ اٹھے اس کے حضور
سب سے پہلے جو دعا کی تو تمہارے لیے کی
میں کہاں اور کہاں شاعری میں نے تو فقط
مجلس شعر بپا کی تو تمہارے لیے کی
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 392)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.