میں جس خواب میں رہتا ہوں پہلے اس خواب تک آیا وہ
میں جس خواب میں رہتا ہوں پہلے اس خواب تک آیا وہ
پھر اس خواب سے دل کے رستے میری کتاب تک آیا وہ
مے خانے تک جانے کا پھر ہوش بھلا کس کو رہتا
جس مستی میں ساتھ مرے اس شہر شراب تک آیا وہ
کتنی پیاس اور کتنی مسافت ان آنکھوں میں لکھی تھی
ایک سراب سے نکلا تو اک اور سراب تک آیا وہ
اس کے بعد تو جو کرنا تھا آپ جناب نے کرنا تھا
اس کی تو معراج یہی تھی آپ جناب تک آیا وہ
اس کی خاطر چشم و دل و جاں فرش راہ تو کرنا تجھے
اس جنگل میں خاورؔ مجھ سے خانہ خراب تک آیا وہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.