Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں پریشاں ہوں ملیں چند نوالے کیسے

اخلاق بندوی

میں پریشاں ہوں ملیں چند نوالے کیسے

اخلاق بندوی

MORE BYاخلاق بندوی

    میں پریشاں ہوں ملیں چند نوالے کیسے

    اس کو دولت وہ ملی ہے کہ سنبھالے کیسے

    انگلیاں اپنی نگینوں سے سجانے والے

    تجھ کو لگتے ہیں مرے ہاتھ کے چھالے کیسے

    علم سے پھیر لیں تو نے جو نگاہیں اپنی

    پھر ترے ذہن میں پھوٹیں گے اجالے کیسے

    دیکھتے رہ گئے پانی کی روانی ہم لوگ

    راستے لوگوں نے دریا میں نکالے کیسے

    عمر لگ جاتی ہے اک گھر کو بنانے میں ہمیں

    مکڑیاں روز ہی بن لیتی ہیں جالے کیسے

    تو نے اخلاقؔ قسم کھائی تھی ضبط غم کی

    پھر یہ پلکوں پہ نمی ہونٹوں پہ نالے کیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے