Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظر سمیٹ لائے ہیں جو تیرے گاؤں کے

قتیل شفائی

منظر سمیٹ لائے ہیں جو تیرے گاؤں کے

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    منظر سمیٹ لائے ہیں جو تیرے گاؤں کے

    نیندیں چرا رہے ہیں وہ جھونکے ہواؤں کے

    تیری گلی سے چاند زیادہ حسیں نہیں

    کہتے سنے گئے ہیں مسافر خلاؤں کے

    پل بھر کو تیری یاد میں دھڑکا تھا دل مرا

    اب دور تک بھنور سے پڑے ہیں صداؤں کے

    داد سفر ملی ہے کسے راہ شوق میں

    ہم نے مٹا دئے ہیں نشاں اپنے پاؤں کے

    جب تک نہ کوئی آس تھی یہ پیاس بھی نہ تھی

    بے چین کر گئے ہمیں سائے گھٹاؤں کے

    ہم نے لیا ہے جب بھی کسی راہزن کا نام

    چہرے اتر اتر گئے کچھ رہنماؤں کے

    اگلے گا آفتاب کچھ ایسی بلا کی دھوپ

    رہ جائیں گے زمین پہ کچھ داغ چھاؤں کے

    مأخذ :
    • کتاب : Dastavez (Pg. 68)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے