موج صرصر کی طرح دل سے گزر جاؤ گے
موج صرصر کی طرح دل سے گزر جاؤ گے
کس کو معلوم تھا تم دل میں اتر جاؤ گے
چار سو وقت کی گردش کی فصیل شب ہے
بچ کے اس گردش دوراں سے کدھر جاؤ گے
آئینہ خانے سے دامن کو بچا کر گزرو
آئینہ ٹوٹا تو ریزوں میں بکھر جاؤ گے
اک ذرا اور قریب رگ جاں آؤ تو
میرے خوں ناب میں تم ڈھل کے سنور جاؤ گے
دیکھو وہ چاند سسکتا ہے افق کی حد پر
تم بھی اس چاند کی مانند گزر جاؤ گے
اس بھری بزم سے ہنس بول کے رخصت ہو لو
کل جو اٹھو گے تو با دیدۂ تر جاؤ گے
- کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 166)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.