میری ہستی میں مری زیست میں شامل ہونا
میری ہستی میں مری زیست میں شامل ہونا
تجھ کو اے حسن مبارک ہو مرا دل ہونا
خشک ہو جائیں جو آنکھیں تو غم فرقت کیا
چاہئے اور بھی تر دیدۂ بسمل ہونا
اس پہ مشکل کوئی پڑ جائے تو آساں ہو جائے
حوصلہ بخشے جسے کام کا مشکل ہونا
لا مرا جام اٹھا اپنی صراحی ساقی
آج ہے گردش دوراں کے مقابل ہونا
اب کہے جاؤ فسانے مری غرقابی کے
موج طوفاں کو مرے حق میں تھا ساحل ہونا
قیس لیلیٰ کی نظر سے ہی بنا تھا مجنوں
اس کا اچھا ہے پس پردۂ محمل ہونا
مست الفت ہوں مرا نام ہے دیوانۂ حسن
کام ہے ہوش میں آنا کبھی غافل ہونا
کتنی امید سے بڑھتے ہیں مسافر کے قدم
قدرتی ہے غم ناکامیٔ منزل ہونا
آج کے دور میں کم بات نہیں ہے یہ فلکؔ
ایک فن میں کسی انسان کا کامل ہونا
- کتاب : Harf-o-sada (Pg. 24)
- Author : Hira lal Falak Dehlvi
- مطبع : Hira lal Falak Dehlvi (1982)
- اشاعت : 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.