مجھ سے یہ پیاس کا صحرا نہیں دیکھا جاتا

حامد مختار حامد

مجھ سے یہ پیاس کا صحرا نہیں دیکھا جاتا

حامد مختار حامد

MORE BYحامد مختار حامد

    مجھ سے یہ پیاس کا صحرا نہیں دیکھا جاتا

    روز اب خواب میں دریا نہیں دیکھا جاتا

    ظرف کا عکس کہیں اور ہی چل کر دیکھیں

    آئینوں میں تو یہ چہرہ نہیں دیکھا جاتا

    تو ہنسی لے کے مری آنکھ کو آنسو دے دے

    مجھ سے سوکھا ہوا دریا نہیں دیکھا جاتا

    دل کے اوراق کی تحریر پڑھی جاتی ہے

    ان کے دربار میں سجدہ نہیں دیکھا جاتا

    پرسش غم کی سبھی رسم ہیں باقی لیکن

    ان چراغوں میں اجالا نہیں دیکھا جاتا

    اہمیت جہد مسلسل کی نہیں کم حامدؔ

    صرف تقدیر کا لکھا نہیں دیکھا جاتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے