Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ دھوپ دھوپ رہے اور نہ سایا سایا تو

اکھلیش تیواری

نہ دھوپ دھوپ رہے اور نہ سایا سایا تو

اکھلیش تیواری

MORE BYاکھلیش تیواری

    نہ دھوپ دھوپ رہے اور نہ سایا سایا تو

    جنون شوق اگر پھر وہیں پہ لایا تو

    قدم بڑھا تو لوں آبادیوں کی سمت مگر

    مجھے وہ ڈھونڈھتا تنہائیوں میں آیا تو

    سلوک خود سے حریفانہ کون چاہے گا

    اگرچہ تو نے مجھے زندگی نبھایا تو

    میں جس کی اوٹ میں موسم کی مار سہتا ہوں

    کہیں کھنڈر بھی وہ بارش نے اب کے ڈھایا تو

    مگر گئی نہ مہک مجھ سے میرے ماضی کی

    ندی کی دھار میں سو بار میں نہایا تو

    شریف لوگ تھے عادی تھے بند کمروں کے

    لرز اٹھے کسی نے قہقہہ لگایا تو

    ہے رسم و راہ کی صورت ابھی غنیمت ہے

    ندی نے دیکھ مجھے ہاتھ پھر ہلایا تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے