نقوش عمر گزشتہ سمیٹ لاتے ہیں
نقوش عمر گزشتہ سمیٹ لاتے ہیں
یہ رنگ رنگ کے بادل کہاں سے آتے ہیں
کبھی کبھی سفر زندگی سے روٹھ کے ہم
ترے خیال کے سائے میں بیٹھ جاتے ہیں
تصورات کے حسرت کدے میں کون آیا
چراغ تا حد احساس جلتے جاتے ہیں
ہمیں ہے ڈر کوئی تار امید ٹوٹ نہ جائے
سنبھل سنبھل کے انہیں حال دل سناتے ہیں
بنا گئے ہیں وہ یوں ساز آرزو گھر کو
کہ آج تک در و دیوار گنگناتے ہیں
انہیں سے ہے مرے اشکوں کی آبرو کوثرؔ
جو آب و رنگ غزل کو غزل بناتے ہیں
- کتاب : Nishat-e-Fikr (Pg. 111)
- Author : Allama Kausar Jayasi
- مطبع : Jigar Academy, Regd. Kanpur (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.