پھر نہ آئے گا یہ لمحہ سوچ لے
پھر نہ آئے گا یہ لمحہ سوچ لے
سامنے بہتا ہے دریا سوچ لے
کشتیوں کو پھونک کر آگے نہ بڑھ
ڈوب جائے گا جزیرہ سوچ لے
دیکھ کر اس کو نہتا خوش نہ ہو
تجربہ پہلا ہے تیرا سوچ لے
اپنے شیشے کے پروں کا کر خیال
رخ نہیں اچھا ہوا کا سوچ لے
رشتۂ آب و سراب اک خواب ہے
تو بھی سایہ میں بھی سایہ سوچ لے
ان کہی کہہ ان سنی باتیں سنا
رہ گیا جو کچھ بھی سوچا سوچ لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.