قلب و نظر کے سلسلے میری نگاہ میں رہے
قلب و نظر کے سلسلے میری نگاہ میں رہے
مجھ سے قریب تر نہ تھے جو تری چاہ میں رہے
قہر خدا کی زد پہ کیوں آ نہ سکے سیاہ کار
کس کی سپردگی میں تھے کس کی پناہ میں رہے
صورت حال دیکھ کر سب کو ہے فکر یہ کہ اب
جسم اماں میں ہو نہ ہو کج تو کلاہ میں رہے
دار و رسن کے فیصلے سچ کے امین ہوں اگر
تھوڑی سی جرأت سخن حرف گواہ میں رہے
کوئی سبب تو تھا کہ غوثؔ فہم و ذکا کے باوجود
کار ثواب چھوڑ کر کار گناہ میں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.