راستے خوف زدہ کرتے رہے
راستے خوف زدہ کرتے رہے
ہم سفر میں تھے دعا کرتے رہے
مسکرانے کی سزا ملتی رہی
مسکرانے کی خطا کرتے رہے
عمر بھر قرض ادا ہو نہ سکا
عمر بھر قرض ادا کرتے رہے
خواب آنکھوں سے جدا ہو نہ سکے
خواب آنکھوں سے جدا کرتے رہے
آپ نے جو بھی کہا ہم نے سنا
آپ نے جو بھی کہا کرتے رہے
وقت بھی ہم سے گلا کرتا رہا
وقت سے ہم بھی گلا کرتے رہے
اور وہ پاس وفا کر نہ سکے
اور ہم پاس وفا کرتے رہے
- کتاب : karb-e-anaa (Pg. 41)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.