رنگ کہاں ہے سایا سا ہے
رنگ کہاں ہے سایا سا ہے
نقش کہاں ہے دھوکا سا ہے
صبح کی رنگت زردی مائل
شام نہیں ہے دھڑکا سا ہے
دل کا خون ہوا ہو شاید
دور پرے جو کہرا سا ہے
سیل عشق تھما کب ہوگا
دریا ہے اور چڑھتا سا ہے
لب اس کے جو کھلتے دیکھے
ایک جہاں کچھ ہنستا سا ہے
اصل میں نقش کیف ہستی
فانی سا ہے مٹتا سا ہے
حسن اور عشق ہیں دونوں کافر
دونوں میں اک جھگڑا سا ہے
آؤ پیار سے دھو لیں اس کو
نقش جہاں کچھ میلا سا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.