Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رستہ روکتی خاموشی نے کون سی بات سنانی ہے

عنبرین صلاح الدین

رستہ روکتی خاموشی نے کون سی بات سنانی ہے

عنبرین صلاح الدین

MORE BYعنبرین صلاح الدین

    رستہ روکتی خاموشی نے کون سی بات سنانی ہے

    رات کی آنکھیں جان رہی ہیں کس کے پاس کہانی ہے

    آنکھ نے وحشت اوڑھی ہے یا منظر میں حیرانی ہے

    دشت نے دامن جھاڑ کے پوچھا اب کیسی ویرانی ہے

    منظر ہے کھڑکی کے اندر یا ہے کھڑکی سے باہر

    گردوں کی گیرائی ہے یا خاک نے چادر تانی ہے

    کوندے سے لپکے پڑتے ہیں چٹکی بھر نیلاہٹ سے

    تاروں میں منظر کھلنے سے پہلے کی حیرانی ہے

    سارے سنگ میل بھی منزل ہو سکتے ہیں بھید کھلا

    ہاتھوں کی ریکھاؤں میں ہر منزل ایک نشانی ہے

    آپ کہیں تو تین زمانے ایک ہی لہر میں بہہ نکلیں

    آپ کہیں تو ساری باتوں میں ایسی آسانی ہے

    روز و شب کے بندھن کھول کے وقت کا دریا چل نکلے

    آپ کہیں تو دانائی ہے ہم کہہ دیں نادانی ہے

    رات کی چادر تہہ ہونے تک دھوپ کا جادو کھلنے تک

    دروازے کے بند کواڑوں سے اک بات چھپانی ہے

    جتنے پل تک رقص کریں گی کرنیں برف کی قاشوں پر

    کوہساروں کے دامن میں بھی تب تک ایک کہانی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sadiyo.n Jaise Pal (Pg. 126)
    • Author : AMBARIN SALAHUDDIN
    • مطبع : AMBARIN SALAHUDDIN (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے