روز اک خواب مسلسل اور میں
روز اک خواب مسلسل اور میں
رات بھر یادوں کا جنگل اور میں
ہاتھ کوئی بھی سہارے کو نہیں
پاؤں کے نیچے ہے دلدل اور میں
سوچتا ہوں شب گزاروں اب کہاں
گھر کا دروازہ مقفل اور میں
ہر قدم تاریکیاں ہیں ہم رکاب
اب کوئی جگنو نہ مشعل اور میں
ہے ہر اک پل خوف رقصاں موت کا
چار سو ہے شور مقتل اور میں
شعر کہنا اب رئیسؔ آساں نہیں
سامنے اک چہرہ مہمل اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.