Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سزا سے بچ کے کئی بار شاطروں کی طرح

نجمی صدیقی

سزا سے بچ کے کئی بار شاطروں کی طرح

نجمی صدیقی

MORE BYنجمی صدیقی

    سزا سے بچ کے کئی بار شاطروں کی طرح

    میں اپنے سامنے آیا ہوں مجرموں کی طرح

    وہ زخم جن کا بدن پر نشاں نہیں پڑتا

    وہی تو کھلتے ہیں سپنوں میں روزنوں کی طرح

    ہر ایک موڑ پہ تجدید عہد لازم تھا

    وہ شخص تھا کوئی پر پیچ راستوں کی طرح

    یہی خیال مجھے آ کے چیر پھاڑ گیا

    ملے ہیں دوست بھی یوسف کے بھائیوں کی طرح

    زمین پاؤں تلے ہے نہ آسماں سر پر

    پڑے ہیں گھر میں کئی لوگ بے گھروں کی طرح

    گیا تو کچھ نہ رہا میرے پاس جینے کو

    غنیم تھا وہ جو آیا تھا دوستوں کی طرح

    یہ اور بات کہ ظاہر میں کچھ نہیں لگتے

    بلند و بالا ہیں کچھ لوگ پربتوں کی طرح

    وہ راستے جو ترے ساتھ چل کے طے ہوتے

    لپٹ گئے مرے پاؤں میں دائروں کی طرح

    پلک جھپکنے میں اک عمر کٹ گئی نجمیؔ

    گزر گئے ہیں کئی سال ساعتوں کی طرح

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 704)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے