شہر کا روگ ہے جس سمت بھی بس جائے گا تو
شہر کا روگ ہے جس سمت بھی بس جائے گا تو
کھلے صحراؤں کی آواز کو ڈس جائے گا تو
جب بھی یادوں کی زمستانی ہوا چیخے گی
اپنے برفیلے مکانوں میں جھلس جائے گا تو
سوختہ شام کی محمل ہوں میں جاتا ہے کہاں
ساتھ میرے ہی بہ انداز جرس جائے گا تو
آج میں اپنے تعاقب میں نکل جاؤں گا
کل مرے نقش کف پا کو ترس جائے گا تو
دیکھ وہ دشت کی دیوار ہے سب کا مقتل
اس برس جاؤں گا میں اگلے برس جائے گا تو
میں بجھی محفلوں کی ایش ٹرے کی اک پیاس
راکھ بن کر مرے ہونٹوں پہ برس جائے گا تو
اس قدر رسم و رہ جسم مصورؔ نہ بڑھا
اپنے ہی جسم کو اک روز ترس جائے گا تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.