Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکر کو شکوۂ جفا سمجھے

منشی بنواری لال شعلہ

شکر کو شکوۂ جفا سمجھے

منشی بنواری لال شعلہ

MORE BYمنشی بنواری لال شعلہ

    شکر کو شکوۂ جفا سمجھے

    کیا کہا میں نے آپ کیا سمجھے

    ہم تری بات ناصحا سمجھے

    کوئی سمجھے ہوئے کو کیا سمجھے

    مرض الموت کو شفا سمجھے

    درد کو جان کی دوا سمجھے

    اس تڑپنے کا مدعا سمجھے

    دل بد خو تجھے خدا سمجھے

    ہائے نادانیٔ سرشک نہ پوچھ

    گریہ کو طرز التجا سمجھے

    کر دئے اک جہاں کے بت خودبیں

    اے سکندر تجھے خدا سمجھے

    دردانگیز صور کی آواز

    دل شکستن کی ہم صدا سمجھے

    اور بگڑے مری شکایت سے

    کچھ بھی موقع نہ بات کا سمجھے

    شکوۂ جور پر اٹھائی تیغ

    وہ مجھے جان سے خفا سمجھے

    کون کرتا ہے آنے کا وعدہ

    ہم تری بندشیں حنا سمجھے

    حیف نادانی و تغافل دل

    کیا تجھے آپ سے خدا سمجھے

    غیر بھیجے ہے اس کو خط وصال

    کاش میرا لکھا ہوا سمجھے

    روح کے سینکڑوں لباس ہوئے

    کس کو اتری ہوئی قبا سمجھے

    دل کی ناکامیوں سے جان گئی

    کس نکمے کو کام کا سمجھے

    شعلہؔ کل ہی تو مے کدہ میں تھے

    آج تم کس کو پارسا سمجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے