صبح کا منظر ہے لیکن گل کوئی تازہ نہیں
صبح کا منظر ہے لیکن گل کوئی تازہ نہیں
روئے گلشن پر کہیں بھی اوس کا غازہ نہیں
ٹوٹ کر ہم چاہنے والوں سے جب بچھڑیں گے آپ
ہم ہی ہم بکھریں گے لیکن مثل شیرازہ نہیں
غار والوں کی طرح نکلا ہے وہ کمرے سے آج
اس کو اس دنیا کی تبدیلی کا اندازہ نہیں
کچھ نہ کچھ کہتے تو رہتے ہیں یہاں ہم لوگ جی
پھر بھی اس شہر بتاں میں کئی آوازہ نہیں
اس عمارت کے مقدر کی لکیروں میں کہیں
کھڑکیاں تو ہیں مگر مصداقؔ دروازہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.