تلاش قافیہ میں عمر سب گزاری ہے
تلاش قافیہ میں عمر سب گزاری ہے
تو پختگی جسے کہتا ہے خامکاری ہے
سبھی ہیں اپنے مگر اجنبی سے لگتے ہیں
یہ زندگی ہے کہ ہوٹل میں شب گزاری ہے
وہ سارے دن رہا دفتر میں اور رات ڈھلے
نظر کے کاسے میں اک خواب کا بھکاری ہے
کچھ ایسا بچھڑا ہوں خود سے کہ مل نہیں سکتا
اگرچہ کام بہ ظاہر یہ اختیاری ہے
نہ جانے کیوں مری آنکھوں میں چبھ رہی ہے آج
سفید ساری پہ جو یہ سیاہ دھاری ہے
مجھے کلاس میں اکثر یہ قول یاد آیا
وہ کامیاب معلم ہے جو مداری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.