Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طریق عشق میں برباد ہونا پڑتا ہے

مہندر پرتاپ چاند

طریق عشق میں برباد ہونا پڑتا ہے

مہندر پرتاپ چاند

MORE BYمہندر پرتاپ چاند

    طریق عشق میں برباد ہونا پڑتا ہے

    گلوں کی چاہ میں کانٹوں پہ سونا پڑتا ہے

    بس ایک لمحۂ راز و نیاز کی خاطر

    بشر کو مدتوں چھپ چھپ کے رونا پڑتا ہے

    ضمیر بیچ کے منصب تو مل ہی جائے گا

    وقار پہلے مگر اس میں کھونا پڑتا ہے

    ہے بد لحاظ یہ دنیا کوئی کہاں جائے

    قدم قدم پہ یہاں خوار ہونا پڑتا ہے

    یہ فاقہ کش کہ جنہیں حیف خود فریبی میں

    شکم کی سیری کو پانی بلونا پڑتا ہے

    معاشرے کا ہو ناسور یا بدن کا گھاؤ

    علاج کے لئے نشتر چبھونا پڑتا ہے

    پسارے ہاتھ تو پھرتے ہو مال و زر کے لئے

    بالآخر ان سے مگر ہاتھ دھونا پڑتا ہے

    پرائے درد میں ہوتا نہیں شریک کوئی

    غموں کے بوجھ کو خود آپ ڈھونا پڑتا ہے

    یہ سچ ہے چاندؔ شگفتہ غزل جو کہنی ہو

    قلم کو خون جگر میں ڈبونا پڑتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 566)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
    • اشاعت : 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے