Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری خوشبو کا تراشا ہے یہ پیکر کس نے

افسر آذری

تیری خوشبو کا تراشا ہے یہ پیکر کس نے

افسر آذری

MORE BYافسر آذری

    تیری خوشبو کا تراشا ہے یہ پیکر کس نے

    کر دیا ہے مرا ماحول معطر کس نے

    آسماں ہمت پرواز سے کچھ دور نہیں

    اس تمنا کے مگر کاٹ لئے پر کس نے

    نا سمجھ قطرۂ ناچیز کی وقعت کو سمجھ

    تو سمندر ہے بنایا ہے سمندر کس نے

    کس کی پازیب کا سنگیت ہے ہستی میری

    پاؤں سے باندھ لیا میرا مقدر کس نے

    پرتو حسن ہے ناہید گزر گاہ خیال

    سر پہ رکھی ہے چھلکتی ہوئی گاگر کس نے

    خوش نما دائرے بنتے ہی چلے جاتے ہیں

    دل کے تالاب میں پھینکا ہے یہ کنکر کس نے

    تو میرا دوست سہی یار مگر یہ تو بتا

    وقت یہ دھوکہ دیا ہے مجھے اکثر کس نے

    دفعتاً کس نے جگا دی مری سوئی قسمت

    میرا منہ چوم لیا خواب میں افسرؔ کس نے

    مأخذ :
    • کتاب : URDU-1983 (Pg. 126)
    • Author : NAND KISHORE VIKRAM
    • مطبع : Publishers & Advertisers J-6,Krishan Nagar (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے