ولولے جتنے سفر کے تھے سفر اتنے نہ تھے
ولولے جتنے سفر کے تھے سفر اتنے نہ تھے
دور تھے روشن نگر ہم سے مگر اتنے نہ تھے
بند آنکھیں جب کھلیں تو روشنی پہچان لی
بے خبر ہم ہوں تو ہوں پر بے بصر اتنے نہ تھے
مصلحت کے ہاتھ اب اپنی انا بھی بک گئی
بے سر و ساماں تھے پہلے بھی مگر اتنے نہ تھے
مستحق آنکھیں مری جانب اٹھی تھیں جس قدر
دکھ تو یہ ہے میری شاخوں پر ثمر اتنے نہ تھے
سطح چہرہ پر بھی پہلے ایک ٹھہراؤ سا تھا
دل کی گہرائی میں بھی محسنؔ بھنور اتنے نہ تھے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 662)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.