Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مار دے گا اگر خنجر تبسم سے

براہیم نوری

وہ مار دے گا اگر خنجر تبسم سے

براہیم نوری

MORE BYبراہیم نوری

    وہ مار دے گا اگر خنجر تبسم سے

    تو گنگناؤں گا کیسے غزل ترنم سے

    سجی ہے تیرے لیے کائنات شعر و سخن

    غزل یہ میری ہے منسوب جان من تم سے

    قضا نماز محبت نہ ہو کسی صورت

    اگر وضو نہیں ممکن تو پڑھ تیمم سے

    تو با ہنر ہے کہ ہے بے ہنر مرے جیسا

    یہ راز بستہ کھلے گا ترے تکلم سے

    شناوری کا ہنر ہی مجھے نہیں آتا

    بچاؤں کیسے تجھے بحر پر تلاطم سے

    مرے لیے تو مرے گھر کا حوض کافی ہے

    کروں گا کیا بھلا لوگو میں بحر و قلزم سے

    یزید وقت کی نیندیں حرام ہوتی ہیں

    حسین اب بھی ترے اجتماع چہلم سے

    ستارہ اس کے مقدر کا جب نہیں چمکا

    اٹھا ہے دشمنی کرنے وہ بزم انجم سے

    مرے سفینۂ ہستی کے ناخدا تم ہو

    یہ ڈگمگا نہیں سکتا کسی تلاطم سے

    کسی کے ساتھ مجھے دیکھ کر کسی نے کہا

    یہ بے وفائی کی امید تو نہ تھی تم سے

    نماز عشق خدا کی ادائیگی کے لیے

    زمیں پہ آئے گا کوئی فلک چہارم سے

    یہ لفظ سنتے ہی محبوب یاد آتے ہیں

    جبھی تو انس ہے اس دل کو لفظ پنجم سے

    قدم قدم پہ جہالت اسے ستائے گی

    جو دور ہو گیا تعلیم اور تعلم سے

    مجھے ہے جلدی مجھے اور کہیں بھی جانا ہے

    کہا یہ اس نے کہ میں کل ملوں گا پھر تم سے

    اسی سماج کے افراد سنگ دل نکلے

    سماج خالی تھا جو جذبۂ ترحم سے

    خوشی سے لوٹنا اپنے وطن کو اے نوریؔ

    ہوا جو فارغ تحصیل حوزۂ قم سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے