یہ کس کے آسماں کی حدوں میں چھپا ہوں میں
یہ کس کے آسماں کی حدوں میں چھپا ہوں میں
اپنی زمیں سے اٹھ کے کہاں آ گیا ہوں میں
بادل میں چھپ گیا ہے جو سورج تو ہی تو تھا
جو جل رہا ہے گھر میں وہ روشن دیا ہوں میں
جائے گا تو جہاں بھی رہوں گا میں تیرے ساتھ
تو ابر بے نیاز تو بہتی ہوا ہوں میں
رہ کر بھی ہر مقام پہ دکھتا نہیں ہے کیوں
کب خود کو اپنے آپ میں آخر ملا ہوں میں
تیرے ازل ابد کے کناروں کے درمیاں
کرتی ہے بازگشت جو ایسی صدا ہوں میں
پھر یوں ہوا کہ روشنی حد سے سوا ہوئی
خورشید ضو فشار تھا دیکھو بجھا ہوں میں
ہوتا ظفر قرار جو نشتر نہیں ہوا
جاویدؔ دشت شعر میں بے دست و پا ہوں میں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 124)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.