یہ زندگی عذاب اگر ہو تو کیا کریں
یہ زندگی عذاب اگر ہو تو کیا کریں
اک تلخ سی شراب اگر ہو تو کیا کریں
تم سے ہمارے قلب و نظر کا معاملہ
اک وجۂ اضطراب اگر ہو تو کیا کریں
صدق و صفا کی آرزو اب کیا کرے کوئی
بند آگہی کا باب اگر ہو تو کیا کریں
فطرت میں جس کی روز ازل سے حجاب ہے
وہ حسن بے حجاب اگر ہو تو کیا کریں
رخ کو تمہارے چاند سے تشبیہ دے تو دیں
گہنایا ماہتاب اگر ہو تو کیا کریں
ہم راز دل چھپاتے مگر اپنی زندگی
پوری کھلی کتاب اگر ہو تو کیا کریں
کر لی ہے توبہ ہم نے مگر دختر عنب
مسجد میں دستیاب اگر ہو تو کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.