ضبط غم کر بھی لیا تو کیا کیا
ضبط غم کر بھی لیا تو کیا کیا
دل کی رگ رگ سے لہو ٹپکا کیا
ہر تجلی آپ کی تصویری تھی
اس لئے میں ہر طرف دیکھا کیا
غم کے شعلے جان تک سرکش ہوئے
عشق سوز دل ہی کو رویا کیا
لوٹ لیں سب حسن کی خودداریاں
اے نگاہ واپسیں یہ کیا کیا
تھا تمہارے سامنے دل کو سکوں
پھر جو گھبرایا تو گھبرایا کیا
شام غم کی بڑھ گئیں تاریکیاں
اے چراغ آرزو یہ کیا کیا
کس سے پیمان محبت باندھئے
کون کس کا راستہ دیکھا کیا
آپ سے اب کیا کہیں اس کے سوا
آپ نے جو کچھ کیا اچھا کیا
حاصل غم بھی مٹا کر رکھ دیا
اے غم بے حاصلی یہ کیا کیا
تجھ پہ یہ الزام باسطؔ کم نہیں
پیار کی نظروں سے کیوں دیکھا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.