ذرہ ذرہ کربلا منظر بہ منظر تشنگی
ذرہ ذرہ کربلا منظر بہ منظر تشنگی
اپنے حصے میں تو آئی ہے سراسر تشنگی
یہ بھی دیکھا ہے سرابوں سے ہوئے سیراب لوگ
پانیوں کے ساتھ بھی بہتی ہے اکثر تشنگی
ہو گئیں پلکوں سے ہی رخصت وہ موجیں خواب کی
ڈیرا ڈالے ہے یہاں آنکھوں کے اندر تشنگی
تجھ میں گر بارش سمندر کے برابر ہے تو کیا
میرے اندر بھی ہے صحرا کے برابر تشنگی
اس مہذب شہر میں آداب ہیں کچھ جشن کے
رقص کرتی ہے یہاں نیزوں کے اوپر تشنگی
کیوں ہماری چھت کے اوپر بادلوں کا شور ہے
کیا ہمارے گھر میں جائے گی مکرر تشنگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.