زندگی خاک میں بھی تھی ترے دیوانے سے
زندگی خاک میں بھی تھی ترے دیوانے سے
اب نہ اٹھے گا بگولا کوئی ویرانے سے
اس قدر ہو گئی کثرت ترے دیوانوں کی
قیس گھبرا کے چلا شہر کو ویرانے سے
جل مرا آگ محبت کی اسے کہتے ہیں
جلنا دیکھا نہ گیا شمع کا پروانے سے
کس کی بیگانہ وشی سے یہ تحیر آیا
کہ اب اپنے بھی نظر آتے ہیں بیگانے سے
شیخ صاحب بھی ہوئے معتقد پیر مغاں
آج یہ تازہ خبر آئی ہے مے خانے سے
اتنی توہین نہ کر میری بلا نوشی کی
ساقیا مجھ کو نہ دے ماپ کے پیمانے سے
اے وفاؔ اپنے بھی جب آنکھ چرا لیتے ہیں
بے رخی کا ہو گلا کیا کسی بیگانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.