زندگی مجھ کو مری نظروں میں شرمندہ نہ کر
زندگی مجھ کو مری نظروں میں شرمندہ نہ کر
مر چکا ہے جو بہت پہلے اسے زندہ نہ کر
حال کا یہ دکھ ترے ماضی کی تجھ کو دین ہے
آج تک جو کچھ کیا تو نے وہ آئندہ نہ کر
تو بھی اس طوفان میں اک ریت کی دیوار ہے
اپنی ہستی بھول کر ہر ایک کی نندہ نہ کر
سو گنا ہوتے ہوئے بھی جس نے بازی ہار دی
ایسی بزدل بھیڑ کا مجھ کو نمائندہ نہ کر
جسم کیا شے ہے کہ میری روح تک جل جائے گی
آگ میں اپنی جلا کر مجھ کو تابندہ نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.